مون سون کے موسم میں زیادہ نمی کی وجہ سے بیکٹریا، وائرس اور فنجائی کے پرورش کے کے سازگار ماحول بن جاتا ہے جس سے کئی طرح کے انفیکشنز کا خطرہ رہتا ہے۔
اس دوران پانی اور ہوا کے ذریعے نزلہ، زکام، بخار، نظام انہضام کے مسائل، ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریاں بھی پھیل جاتی ہیں۔
مون سون کے دوران اپنی خوراک میں مناسب تبدیلیوں کے ذریعے ان بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
این ڈی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں ان چند مشروبات کا ذکر کیا ہے جن کا استعمال مون سون کے دوران مفید ہے۔
ادرک کا قہوہ
ادرک میں طاقتور سوزش کش اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہیں جو مدافعتی نظام کو بڑھانے اور انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتی ہیں۔
ادرک کی چائے کا ایک کپ تازہ ادرک کے ٹکڑوں کو پانی میں ابال کر پی لیں۔ اضافی فوائد کے لیے شہد اور لیموں شامل کریں۔ روزانہ ایک سے دو کپ پئیں۔
ہلدی ملا دودھ
ہلدی میں کرکومین ہوتا ہے جس میں مضبوط سوزش ختم کرنے والی اور اینٹی مائیکروبیل خصوصیات ہیں۔
یہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک کپ دودھ گرم کریں اور اس میں ایک چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر ملا لیں۔
اس میں ایک چٹکی کالی مرچ اور مٹھاس کے لیے تھوڑا سا شہد شامل کریں اور سونے سے پہلے پی لیں۔
سبز چائے
سبز چائے یا گرین ٹی بھی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ بھی مدافعتی افعال کو بڑھاتی ہیں اور اینٹی وائرل خصوصیات رکھتی ہیں۔
گرم (ابلتے ہوئے نہیں) پانی کا استعمال کرتے ہوئے سبز چائے کے اینٹی آکسیڈنٹس کو محفوظ رکھیں اور روزانہ 1 سے 2 کپ پئیں۔
لیموں پانی
لیموں میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ مدافعتی افعال کو بڑھاتا ہے اور اس میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں۔
ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ لیں اور صبح نہار منہ اسے پی لیں۔
5. تلسی کا قہوہ
تلسی (ہولی باسل) میں جراثیم کش، سوزش کش اور قوت مدافعت بڑھانے والی خصوصیات ہوتی ہیں جو انفیکشن سے بچانے میں مدد کرتی ہیں۔
تلسی کے پتوں کو گرم پانی میں 5 سے 10 منٹ تک ڈالے رکھیں اور روزانہ ایک سے دو کپ پی لیں۔
آملے کا رس
آملہ (انڈین گوزبیری) وٹامن سی کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور اس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہیں۔
ایک گلاس پانی میں ایک سے دو کھانے کے چمچ تازہ آملے کا رس ملا دیں۔ اسے روزانہ ایک بار پی لیں۔
دار چینی کا قہوہ
دار چینی میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور اینٹی سوزش خصوصیات ہیں جو قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔
دار چینی کی ٹکڑی کو پانی میں 10 منٹ تک ابالیں۔ مٹھاس کے لیے شہد شامل کریں اور روزانہ ایک سے دو کپ پئیں۔
یودینے کا قہوہ
پودینے میں اینٹی وائرل اور اینٹی مائیکروبیل خصوصیات ہیں اور یہ سانس دشواری کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔
پانچ سے 10 منٹ کے لیے گرم پانی میں تازہ یا خشک پودینے کے پتے بھگو دیں اور روزانہ ایک سے دو کپ پئیں۔
کدھا
کدھا ایک یونانی طریق علاج کے تحت تیار کردہ جڑی بوٹیوں کا کاڑھا ہے جو ہلدی، ادرک، دار چینی، لونگ اور کالی مرچ جیسے مصالحوں سے بنایا جاتا ہے۔ ان سبھی میں قوت مدافعت بڑھانے والی خصوصیات ہیں۔
ان اجزاء کو پانی میں اس وقت تک ابالیں کہ پانی آدھا رہ جائے۔ روزانہ ایک سے دو کپ چھان کر پی لیں۔
ایلو ویرا کا رس
ایلو ویرا میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہیں جو مدافعتی نظام کو سہارا دیتی ہیں۔ ایک گلاس پانی میں ایک سے دو کھانے کے چمچ خالص ایلو ویرا کا رس ملا دیں۔ اسے روزانہ ایک بار پی لیں۔
ان مشروبات کا باقاعدگی سے استعمال آپ کے مدافعتی نظام کو بڑھانے اور مون سون کے موسم میں انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔